یادوں کا سفر
---
یا
تنہائی، یا ویرانی
اس
اُداس سڑک پہ میری چپ خاموشی
مل
کر کرتی ہے یاد
ہم
اپنے وقت کی یادیں۔
یہ
رستہ، یہ خوبصورت شجر
سکون
کی دستک دیتا ہے،
میری
ہمراز باتوں کو
ایک
شدت بخشتا ہے۔
یہ
لمحہ، تکلیف کا لمحہ ہے
جب
اپنا پیارا ساتھ نہ ہو۔
وہ
جس کا دل آپ ہوں،
وہ
جس کی باتوں سے سکون ملتا تھا،
وہ
دور چلا گیا۔
اب
کہاں لوٹ کر آئے گا؟
انتظار
کا لمحہ، عذاب کا لمحہ ہے۔
امید
پہلے کی طرح پھر ملنے کی،
انہی
راستوں سے گزرتے ہوئے
ایک
دن
جب
جنت کی خوبصورتی ہمارا ساتھ ہوگی،
اور
ہم مل کر گیت گائیں گے۔
زندگی
کا سفر مل کر یاد کریں گے،
ہم
مل کر صدا لگائیں گے،
اور
اب ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے
مصنفہ
زینیا مغل
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Great work
ReplyDeleteThank you g
Delete