affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Surkh lahoo se by Tasmia Waheed

Friday 4 February 2022

Surkh lahoo se by Tasmia Waheed

 

باغِ جنت بکھر گیا شہیدوں کے وجود سے

شجرِ کشمیر بھیگ چکا ہے سرخ لہو سے

 

جنت کا ٹکڑا جسے زمانہ قرار دیتا ہے

آج وہ آبشار بن چکا ہے سرخ لہو سے

 

کوئی بلائے محمود غزنوی،محمد بن قاسم کو

کہ راستے بھیگ چکے ہیں ابرِ لہو سے

 

ہے چار سو آزادی کی پکار اور سسکیوں کی گونج

اب تو کوئی مسیحا بچا لے طوفان لہو سے

 

حیران ہے زمین اور اشکِ بار ہے آسمان

اشرف المخلوقات حیوان بن گیا معصوموں کے لہو سے

 

مجھ کو بااثر دعا کا وظیفہ سکھا یا خدا!

نگری ظلم اپنی انتہا پر ہےدست لہو سے

 

روزِ محشر شکوہ کریں گے بچے

یارسولﷺ!امت مسلمہ بچا نہ سکی سیلابِ لہو سے

 

اب اٹھ جاؤ جوانوں کردار بناؤ آباؤاجداد والے

کشتیِ حق کو نہ غوطہ زن ہونے دینا نہرِ لہو سے

ازقلم: تسمیہ وحید(سیالکوٹ)

 

***********

2 comments: