خوشی
تو تب ہو گی
جب
میری سانسیں موت کی گرفت میں ہوں گی
خاص
یہ ہو گا
تب
تُو میرے حالات سے ناواقف ہو گا
پس
یہ قصے کہانیاں رہیں گے
کہ
وہ بہت اچھا تھا
مُجھے
معلوم ہے
میں
تب بھی جہنم میں ہُوں گا
جس
جگہ سے مُجھے ڈر لگتا ہے
تُو
نے مُجھے وہیں سُلا دیا
تُو
نے مُجھے پریشاں کرنے کی انتہا کردی
اپنے
ہی گھر میں کٹ رہا ہے قیدیوں کا سا وقت
میں
اپنے بزُرگوں کے کرموں کی سزا کاٹ رہا ہوں
کس
حال میں گُزر رہی ہے زندگی
تُجھے
بتاؤں تو تُو ں یہیں مر جائے
(طلحہ احم گُجر)
No comments:
Post a Comment