affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ghazal by Shakeela Saher

Sunday, 14 August 2022

Ghazal by Shakeela Saher

غزل

میخانوں کی دنیا سے کوئی نکلے تو  یہ  جانے

کس علم کے وارث  ہو  یہ  تک بھی نہ جانے

 

اس دن سماعت کی  تو  خوش قسمتی نہ پوچھ

ہر آیت کو جس دن  قرات سے سنا میں نے

 

ممکن تھا کہ ہر آیت ہر دل میں اتر جاتی

مطلب سے بری ہوتے کہیں دل کے نہاں خانے

 

مضمون تھا نغمہ تھا ڈرامہ تھا کہ  تقریر

اقدار  سے خالی ہوئے سارے یہ ترانے

 

ادارہ تھا مقدم تو کہیں درجے کی تمنا

ہر جا تو رکھے تھے انا  کے بت خانے

 

ہر فرد کو فرض اپنا کوئی بوجھ لگے کیوں

باقی نہیں دل میں کیا ایماں کے خزانے

 

پھر ان کی مہک نے مہکا سا دیا  من کو

دیکھے جو کتابوں میں وہی پھول پرانے

 

ماضی میں کبھی کیوں نہ سبھی  جھانک کےدیکھیں

اسلاف کے قصے تو کبھی ہوں گے نہ پرانے

شکیلہ سحر

***************

9 comments:

  1. 🦋👌🏻👌🏻

    ReplyDelete
  2. Mashaa'Allaah, you're a great poet having a pure heart.

    ReplyDelete
  3. I really like your poetry, Ms. Shakeela Saher, especially the lines
    ہر فرد کو فرض اپنا کوئی بوجھ لگے کیوں
    باقی نہیں دل میں کیا ایماں کے خزانے

    ReplyDelete
  4. My dear sister like friend! You've always inspired me.
    Just like you, your poetry is absolutely amazing. Please continue writing your poetry.
    And continue loving me.
    PS: Guess who am I?

    ReplyDelete