خود سے بیگانہ
ازقلم...... شمائلہ روف
اک
انجانی ملاقات تھی....
جب
نظریں دوچار ہوئی...
وہ
دل ہم کو دے بیٹھے....
یہ
باتیں ان کی کمال تھی...
میں
پاگل انجان تھی....
دنیا
میں بے نام تھی....
ان
کی محبت میں خود کو سنوارنے لگی....
سب
سے لا تعلق ہو کر اس سے تعلق نبھانے لگی....
مگر
ان کی باتیں تو عام تھی
جو
میرے لئے خاص ہوئی
میں
خود کو بھلا کر ......
اس
میں سمانے لگی.....
میں
خوابوں کے نگر میں جانے کیوں یہ بھول گئی.....
کہ
خواب تو اکثر ٹوٹ جاتے ہیں....
تعلق
بھی کہاں تک قائم رہتے ہیں...
میں
آج تنہا بیٹھی....
خود
کو ڈھونڈ رہی ہوں.....
جب
نظریں دوچار ہوئی...
اور
میں خود سے بیگانہ ہوئی...
*************
Waha waha noice
ReplyDelete