جا بہ جا
میری زندگی کی کتاب میں ،
تیرا نام لکھتی ہوں جا بہ جا
تیری اک جھلک کے واسطے
، تجھے ڈھونڈتی ہوں میں جا بہ جا
تجھے حق ہے جاناں تو جو بھی کر ، چاھے مار مجھ کو یا مجھ سے لڑ
پر اک یہی ہے اب التجاء ،
رسواء نہ کر مجھے جا بہ جا
میں مانتی ہوں قصور ہے ، کہ یہی محبت کا اصول ہے
محبوب کے ہراک ستم ، کو نہیں بتاتے ہیں جا بہ جا
مجھے معاف کر میرے ہمنواء ، نہ کر ظلم کی اب انتہا
تیری بے رخی کے ہی سبب
، میں پھروں یوں بن میں جا بہ جا
سروش سحر
**************
No comments:
Post a Comment