affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Poetry by Kinza Afzal

Monday, 21 April 2025

Poetry by Kinza Afzal

( "عورت کیا ہے")

 : آزمانا چاہو تو آزما کر دیکھو،،بِن میرےتم گھرآپنا بساکر تودیکھو،، دنیا کی تپتی دھوپ تم سہ نہ پاؤ گے،،کبھی ممتا کی ٹھنڈی چھاؤں سے باہرجا کر تو دیکھو،، کبھی جو نکلوں میں گھر سے باہر تو مجھے بُری  نظر نہ لگا کر دیکھو،،میں بہن ہوں میں بیٹی ہوں،، مجھے حوس کی نگاہ سے نہ دیکھو،،مجھے  شرم سے دیکھو حیاسے سے دیکھو،،  میں کوئ گری پڑی چیز نہیں ہوں میں بنتِ حوا ہوں،،مجھے عزت سے دیکھو احترام سے دیکھو،، نہ کھیلو میری ذات سے میرے وجود سے،،نہ کھیلو تم میرے جزبات سے میرے خلوص سے،، میں عزت ہوں تمہاری مجھے حقارت سے نہ دیکھو،،کبھی آپنے گھر کی زینت بنا کر تو دیکھو،، میں کروں تیرے خدمت ہر گھڑی یوں،،بابا میرے تم مجھے آپنے سینے سے لگا کر تو دیکھو،،میں بہن ہوں تو دعا گو،میں ماں ہوں تو معاف کروں تیری ہر خطا تو کرے جو،،کبھی میری آغوش میں آ کر تو دیکھو میں بیٹی ہو ں با حیا،، میں تیری عزت پہ کروں جاں قرباں،،اور بلند کروں تیرا نام و مکاں،، مجھے زلت بھری نگاہ سے نہ دیکھو،، مجھے فخر سے دیکھو سر اُٹھا کر دیکھو،،میں نبھاوں وفا ہر گھڑی  تجھ سے،، کبھی مجھے آپنا ہم راز بنا کر تو دیکھو،،باپ ہو بیٹے ہو یا ہو بھائ،،میں اک پل نہ سہہ سکوں تم سے جدائ،، تم جو کرو فیصلہ میں جھکاوں سر وہاں،،تو کیوں رہتے ہو تم مجھ سے اس قدر بدگماں،، کبھی مجھ سے لو تم امتحاں،،تم جو کرو بھروسہ اک بار،،مجھ جیسا صبر نہیں ہے کسی میں یہاں،،میرے ظرف کو تم آزما کر تو دیکھو،، مجھ سے ہی ہیں تیری زندگی میں رنگ سارے،، تم ان رنگوں سے آپنا تن من سجا کر تو دیکھو،،

"kinza "Afzal

*************

 لفظ جدائ ہے بڑا درد ناک،،مجھ سے یہ نا کہا کرو،،میرے جینے کی اگر تجھے ہے تمناء،،میرے ساتھ ہی تم رہا کرو،،میں کر دوں گی ہر خطا معاف تجھے،،کچھ تم بھی میری سہا کرو،،تو جو ہو مجھ سے جدا،،تو اگلی سانس نا آۓ مجھے،،میں نا چھوڑوں گا ساتھ کبھی،،مجھ سے یہ وعدہ کرو،،میری زندگی ہو اگر تو تیرے ساتھ،،نا ہوں دور اک پل بھی بس یہ ہی دعا تم کیا کرو،،مجھے ہے پیاس تیرے پیار کی،،جامِ عشق تم بھی پیا کرو،،صرف چاہت ہے تیرے دیدار کی،،کبھی اک نظر تم  مجھے دیکھ لیا کرو،میں دھڑکوں تیرے دل میں دھڑکن کی طرح،،تم میری سانسوں سے جیا کرو،،میں دوڑی چلی آوں گی جب بھی تم بلاؤگے،،مجھے پیار سے کبھی تم بکار لیا کرو،،تجھے نا آۓ کبھی کوئ خراش بھی میں یہ ہی دعا کرتی ہوں،،مجھ سے ملنے کے بعد آپنی نظر تم اتار لیا کرو،،کبھی جو ملے فرصت تمہیں،،تم پل دو پل ہم سے مل لیا کرو،،

Kinza Afzal

************

غزل:

اکثر میں کھو جاتی تھی اس کی یاد میں،، پلکیں ڈوب جاتی تھی آنسوں کے سیلاب میں،،کچھ نہ ہوا رقم صفحِہ زندگی پر،، لکھا تھا اس کا ہی نام دل کی کتاب میں،،نہ کیا کبھی شکوہ اُس سے اُس کی بےوفائ کا،،میں نے خود کو خود ہی جھنوکا عشق کی جلتی اس آگ میں،، تڑپتی رہتی تھی اس کی جھلک اک دیکھنے کے لیۓ،،میں رات بھر کرتی رہی تلاش اسے خواب میں،،اب سوچتی ہوں کے اے کاش نہ ڈالا ہوتا اپنی زات کو،، اس یکطرفہ چاہت کے عزاب میں،،میں پیاسی تھی پیاسی ہی رہی،،اک قطرہ نہ لکھا تھا میرے نصیب کا پیار کے اس تلاب میں،، محبت کی یہ تھی شاید شدت،،وہ مجھےمحسوس ہوتا تھا آپنے آپ میں،،بس اک بار ملا وہ جو بچھڑ گیا،،میں سجدہِ نشین بنی رہی غازی تیرے دربار میں،،مجھے کچھ نہ ملا بے وفائ کے سوا،،میں بھی خرید لوں زرہ بتا پیار بیکتا ہے کس بازار میں،،

 K. A

******************

No comments:

Post a Comment