میرا
دل ایڈا ماڑا نہیں،،
مینو
دشمنی کسے نال گوارا نہیں،،
مینو
آپنی ذات دا روگ اے،،
مینو
کسے ہور دا ساڑا نہیں،،
لوگ
اونجے طنز دے تیر چلوندے نے،،
میرا معصوم دا دل جلوندے نے،،
کر
کے ستم بار بار میرا ظرف آزموندے نے،،
میں
تے ہر کسے نال نبھاواں وفا،،
نا
جانے مینو کیوں ستوندے نے،،
مینو
اونا ہی بے مول کیتا،،
جنہاں
تو واد کے ہور کوئ پیارا نہیں،،
اہۓ
گل میری من لو ہوندا آپنیاں تو بن کوئ سہارا نیں،،
"K. A"
*****************
ربّ فرماتا ہے:
اۓ
بندے اک تیری چاہ ہے اک میری چاہ ہے،،
ہو
گا وہی جو میری چاہ ہے،،
اگر
تو نافرمانی کرے اس کے جو میری چاہ ہے،،
تو
میں تھکا دوں گا تجھ کو اس میں جو تیری چاہ ہے،،
پس
تو خود کو سپرد کر دے اس کے جو میری چاہ ہے،،
تو
میں تجھے وہ بھی عطا کردوں گا جو تیری چاہ یے،،
آۓ
ربّ"اک تیری چاہ ہے اک میری چاہ ہے،،
پر
میں یقین رکھتی ہوں کے ہوگا وہ ہی جو تیری چاہ ہے،،
میں
نہ کبھی کروں نافرمانی اس کی جو تیری چاہ ہے،،
بس
تو مجھے نہ تھکانا اس میں جو میری چاہ ہے،،
میں
خود کو سپرد کرتی ہوں اس کے جو تیری چاہ ہے،،
بس
تو عطا کر دے مجھے وہ بھی جو میری چاہ ہے،،
اۓ
ربّ اک تیری چاہ ہے اک میری چاہ ہے،،
بیشک
ہوگا وہی جو تیری چاہ ہے،،
"K. A"
************
جسے
تم سمجھ رہے ہو محبت وہ کسی جرم کی سزا تو نہیں ہے؟
یہ
جو تیرے دل میں ہے تڑپ،،
وہ
کسی ٹوٹے دل کی آہ تو نہیں ہے؟
مریضِ
عشق پھرتا ہے مارا مارا سنو!
اس
کا ہوتا کوئ مسیحا نہیں ہے،،
کر
کے چھوٹے دعوے توڑ جانے والے،،
یاد
رکھو چھوڑ جانے والے،،
دردِجدائ
کی اس جہاں میں کوئ دوا نہیں ہے،،
ہو
سکے تو خود کو روک لینا،،
کرو
جو فریب تو سوچ لینا،،،
بےوفا
کا حق پھر ہوتی وفا تو نہیں ہے،،
کبھی
اُس کی یاد کو دل سے مت بھولانا،،
ہو
اگر محبت تو کسی سے تو دور اس سے مت جانا،،
کیوں
کہ درد بہت ہوتا ہے،،
مگر
" اس درد کی کسی دوا میں شفاء تو نہیں ہے،،
ہم
نے کیا تھا اعتبار کب مگر"آس اک لگا بیٹھے،،
ٹوٹا
بھروسہ پیاس وہ جب آپنی بجھا بیٹھے،،
ان
کے اس ظلم کا گلہ کبھی ہم نے کیا تو نہیں،،
تم
کھاو قسمیں یا پھر کرو وعدے،،
مگر
"اب ہمیں رہا یقینِ وفا تو نہیں ہے،،
"K. A"
**************
فلسطین"
ایسا
طوفان ہوا برپا ان کی زندگی میں سنو لوگو،،
کچھ
بھی نہ بچا ان کا صبر کے بغیر،،
سبھی
گھرو مکان ہوے ملیا میٹ،،
کوئ
ٹھکانہ نہ رہا ان کا قبر کے بغیر،،
مایئں
تڑپی رہی روتی رہی،،
کوئ
چارا نہ تھا آنسوں کے بغیر،،
بچے
سسکتے رہے تیرے خوف سے ظالم،،
کتنی
دیر جیۓ
وہ سانسوں کے،، بغیر،،
اٹھاتے
رہے بھائ کانپتے ہاتھوں سے لت پتھ خون سے لاشیں،
ماں
سہتی رہی غم شکایت کے بغیر،،
باپ
تڑپ اٹھے دل لرز اٹھے،،
ہوگا
اب کیسے گزاری لختِ جگر کے بغیر،،
نم
آنکھوں سے کرتی رہی دعا ئیں شہیدوں کی بہنیں،،
کچھ
بھی نہ مانگا اجر کے بغیر،،تو کیا سمجتا ہے اۓ
دشمنِ مسلماں
"تو جیت گیا مسلماں ہار گۓ،،
تم
جو بیدردی سے مسلماں کو مار گۓ،،
تو سنو!تم جیت کے بھی ہار گۓ،،
تم
آپنی انسانیت کو آپ مار گۓ،،مسلماں
ہار کہ بھی جیت گۓ،،
انہیں
ہرکوئ شہید کہہ
"بتاو تمہیں کیا ملا یہ سب کرنے کے بعد؟مسلماں تو زندہ ہیں مرنے
کے بعد،،
انہیں
گھر ملا جنت میں شہادت کے بعد،،
تمہیں
جہنم ملے گا ہلاکت بعد،،
کچھ
غازی ہوۓ"کچھ
شہید ہوۓ"مسلماں
جنتی ہوۓ،،
سنو!
کافروں تم سے لڑنے کے بعد،،
تم
ظالم تھے:"تم جہنمی ہوۓ
ناحق قتلِ مسلماں کرنے کے بعد،،
وہ
سب کچھ پا گۓ
دنیا کے بغیر،،تمہیں کچھ بھی نا ملا ہلاکت کے بغیر،،
مسلماں
کے دل میں ہے خوفِ خدا ،،
تیرے
دل میں کچھ نہیں ہے غلاظت کے بغیر،،
تو
جیت جا ملکِ فلسطین،،
مسلماں
کو کچھ طلب نہیں شہادت کے بغیر،،
زندگی
ربّ کی امانت ہے،،
مسلما
لوٹا دے گۓکسی
خیانت کے بغیر،،
"Kinza Afzal"
***************
No comments:
Post a Comment