affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Yahan log Poetry by Noor Sahar

Tuesday, 8 April 2025

Yahan log Poetry by Noor Sahar

نظم:

 یہاں لوگ

حاصلِ و محصول کہاں شرط عشق کی۔

عشق کو اپنی شرائط پہ چلاتے ہیں یہاں لوگ

کوئی مجنوں ، کوئی لیلی ، کوئی رانجھا باقی نہیں

نقاءل کی کاپیاں چلاتے ہیں یہاں لوگ

شام کا چراغ بن کر نہ نکلے کوئی

چراغوں کو اپنی سانسوں سے بجھاتے ہیں یہاں لوگ

زہرا کے پردے سے واقف نہیں کوئی

زلیخا کی حوس سے متاثر ہیں یہاں لوگ

ملتوی کر رہا ہے خدا انکی مہلت کو

اسکی مدت مہلت پہ اتراتے ہیں یہاں لوگ

اندھیرے کا تارا نہ بننا تم سحر

صبح کی روشنی میں مدھم جاتے ہیں یہاں لوگ

ازقلم:نور سحر

***********

3 comments:

  1. Kamal poetry likhi ha
    My favorite lines zulekha ki hawas sy mutasir hai Yaha log .
    Well done Noor e sehr 💖😍

    ReplyDelete
  2. This poem is really masterpiece
    Close to my heart 😍

    ReplyDelete