affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Udas hoon ke hansna chahti hoon Poetry by Laiba Tanveer

Sunday, 20 April 2025

Udas hoon ke hansna chahti hoon Poetry by Laiba Tanveer

 صنف: آزاد نظم

عنوان:

اداس ہوں کہ ہنسنا چاہتی ہوں

لائبہ تنویر

 

عرصہ ہوگیا میں  دل سے نہیں ہنسی

ہنسی جو میں ہنسنا نہیں چاہتی

چاہتی ہوں  دور رہوں  خوشیوں سے 

 خوشیاں مجھے بہت یاد آتی ہیں

یاد ایسی کہ ترستی ہوں کھلکھانے کو

 کھلکھلائے بڑے دن ہوگئے

دن  جو خود بھی اداس رہتا ہے 

اداس تو روح بھی ہے

روح جس میں زخم ہیں

زخم  بھی وہ جو ختم نہیں ہوتے 

ختم ہوں  بھی کیسے ؟؟

کیسے بھول جاؤں اپنی زندگی کو؟؟

زندگی بھی ایسی کہ دکھی ہوں 

دکھی ہوں کہ  ڈوبی پڑی ہوں ملال میں

ملال بھی مظلوم ہونے کا

مظلوم سے بھر کر ظالم و قاتل ہونے کا

ظالم و قاتل بھی خود کی

خود کو مار ڈالا اذیتوں میں

اذیتیں سانس لینے کی

سانس کی رکاوٹ درد دیتی ہے

درد بھی ایسا کہ نہیں برداشت

برداشت بھی ایسی کہ حیران ہوں

حیران ہوں کہیں وجود  مٹ نہ جائے

مٹتی تو غموں کی تپش بھی ہے

تپش میں اب  جل گئی ہوں

جل گئی ہیں میری راتیں بھی

راتیں وہ جو سنسان ہیں

سنسان راستے میں گیلی سڑک ہے

گیلی سڑک پہ پڑا میرا ماضی ہے

ماضی بھی بڑا چیختا ہے

چیختی تو میں بھی ہوں

میں وہ جو تنہا ہوں

تنہا بھی ایسی کہ بہت لوگ ہیں

لوگ  وہ جو ساتھ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں

دعوے  پڑے پڑے پھیکے  ہوگئے

پھیکی تو  میری ہنسی بھی ہے

ہنسی وہ جس سے میں اداس ہوں 

اداس ہوں کہ ہنسنا چاہتی ہوں

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

No comments:

Post a Comment