اداس موسم میں زرد پتے
منتظر ہیں بہار تیرے
نجانے کتنی رتوں سے پیاسے
یہ دشت تم کو بلا رہے ہیں
کبھی تو لوٹو ، کبھی تو پلٹو
کہ زندگی میں ويرانياں ہیں
بنا تمھارے
یہ موسموں کی ادائیں دیکھو
کبھی ہنسائیں ، کبھی رلائیں
تم ہی کہو اب
کیا کریں هم
!!....یاد رکھیں یا بھول جائیں
No comments:
Post a Comment