affiliate marketing Famous Urdu Poetry: عشق کو آگ کا دریا میں لکھوں کیسے لکھوں

Wednesday, 27 November 2013

عشق کو آگ کا دریا میں لکھوں کیسے لکھوں

"عشق کو آگ کا دریا میں لکھوں کیسے لکھوں,
"حسن کو چاند سا چہرہ میں لکھوں کیسے لکھوں,

"کیا سفر نامہ ء صحرائے محبت میں لکھوں,
"دشت ِ آشوب میں جلنا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"ڈوب کر کیا کوئی اُبھرا ہے سفینہ دل کا,
"بحر ِ کلفت سے اُبھرنا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"حسن ِ یوسف کی تو عاشق ہے خدائی ساری,
"اک زلیخا کا ہی قصہ میں لکھوں کیسے لکھوں,

"شب سے پہلے ہی یہ دل چاند سا چہرہ مانگے,
"دل ِ نادان ہے پگلا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"آنکھ کھل جائے تو تنہائی سے خوف آتا ہے,
"ہجر ِ مژگاں میں سلگلنا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"کیوں محبت کی نشانی کو لکھوں تاج محل,
"عشق کی قید کا نوحہ میں لکھوں کیسے لکھوں,

"قتل ہوتے ہیں زمانے میں سوئے حشررقیب,
"میرا قاتل ہے مسیحا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"سنگ برسے تو مرے دوست تماشائی تھے,
"سنگ دل شہر تھا سارا میں لکھوں کیسے لکھوں,

"سوئے محشر نہ قلم ہے نہ سیاہی نہ دوات,
"مرگِ درویش کا قصّہ میں لکھوں کیسے لکھوں,

No comments:

Post a Comment