affiliate marketing Famous Urdu Poetry: اگر کبھی میری یاد آئے

Friday, 8 May 2015

اگر کبھی میری یاد آئے



اگر کبھی میری یاد آئے


تو چاند راتوں کی نرم دل گیر روشنی میں 
کسی ستارے کو دیکھ لینا 
اگر وہ نخلِ فلک سے اُڑ کر تمہارے قدموں میں آگرے تو 
یہ جان لینا، وہ استعارہ تھا میرے دل کا، 
اگر نہ آئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے کہ تم کسی پر نگاہ ڈالو 
تو اُس کی دیوارِ جاں نہ ٹوٹے 
وہ اپنی ہستی نہ بھول جائے 
اگر کبھی میری یاد آئے 
گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا 
میں خوشبوؤں میں تمہیں ملوں گا 
مجھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا 
میں اوس قطروں کے آئنوں میں تمہیں ملوں گا 
اگر ستاروں میں،اوس قطروں میں، خوشبوؤں میں نہ پاؤ مجھ کو 
تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا 
میں گرد ہوتی مسافتوں میں تمہیں ملوں گا 
کہیں پہ روشن چراغ دیکھوں تو جان لینا 
کہ ہر پتنگے کے ساتھ میں بھی بکھر چکا ہوں 
تم اپنے ہاتھوں سے اُن پتنگوں کی خاک دریا میں ڈال دینا 
میں خاک بن کر سمندروں میں سفر کروں گا 
کسی نہ دیکھے ہوئے جزیرے پہ رُک کے تم کو صدائیں دوں گا 
سمندروں کے سفر پہ نکلو تو اُس جزیرے پہ بھی اُترنا

No comments:

Post a Comment