"بلا عنوان"
لفظ ہیں جوڑ توڑ حرفوں کی
یہ بھلا کب پائیدار ہوتے ہیں
دکھ ہی دیتے زندگی کو دوام
زخم تو سایہ دار ہوتے ہیں
عرش والے کی مان لینے سے
فرش والے بیزار ہوتے ہیں
یہ بغاوت نہیں عبادت ہے
آئینے کاٹ دار ہوتے ہیں
ہر اک کربلا کا محرک تو
اہل کوفہ کے تار ہوتے ہیں
اس کی آنکھوں کا رنگ ایسا کہ
دل تو سارے نہال ہوتے ہیں
عارضی نفرتوں میں گھر کر ہی
سارے انساں خوار ہوتے ہیں
دائمی حسرتوں کا کیا کہنا
جگر سارے فگار ہوتے ہیں
زندگی بوجھ بن ہی جاتی ہے
جب خسارے سوار ہوتے ہیں
رونا آئے تو پھوڑ لو آنکھیں
دلاسے خاردار ہوتے ہیں
صبر سے ہی عرش والے سے
رابطے استوار ہوتے ہیں
شاعرہ: فضہ بتول
لفظ ہیں جوڑ توڑ حرفوں کی
یہ بھلا کب پائیدار ہوتے ہیں
دکھ ہی دیتے زندگی کو دوام
زخم تو سایہ دار ہوتے ہیں
عرش والے کی مان لینے سے
فرش والے بیزار ہوتے ہیں
یہ بغاوت نہیں عبادت ہے
آئینے کاٹ دار ہوتے ہیں
ہر اک کربلا کا محرک تو
اہل کوفہ کے تار ہوتے ہیں
اس کی آنکھوں کا رنگ ایسا کہ
دل تو سارے نہال ہوتے ہیں
عارضی نفرتوں میں گھر کر ہی
سارے انساں خوار ہوتے ہیں
دائمی حسرتوں کا کیا کہنا
جگر سارے فگار ہوتے ہیں
زندگی بوجھ بن ہی جاتی ہے
جب خسارے سوار ہوتے ہیں
رونا آئے تو پھوڑ لو آنکھیں
دلاسے خاردار ہوتے ہیں
صبر سے ہی عرش والے سے
رابطے استوار ہوتے ہیں
شاعرہ: فضہ بتول
No comments:
Post a Comment