دکھ کا پانی گرتا ہے
جب ہجر کے کالے بادل سے
میری آنکھ میں دھیرے دھیرے
آنسو جلنے لگتے ہیں
کتنی آہوں فریادوں کی سانس کی ڈوری
ضد میں ٹوٹنے لگتی ہے
وحشت میرے دل کو مٹھی میں لیکر
زور سے بھینچنے لگتی ہے
تنہائی گھر کی چوکھٹ پر
ٹکریں مار کر رونے لگتی ہے
A.H.Yaqeen
No comments:
Post a Comment