کل رات بابا کی آئی یاد بہت
میں روئی ساری رات بہت
شب برات ہوگی اور میں تنہا
اس بات نے دی تکلیف بہت
دید انکی تھی عید میری.......
اس عید پہ ہونگے غمخوار بہت
وعدہ تھا روضہ مل کے دیکھیں گے
عمرے کیلئے تھے تیار بہت
آئےگا دن جب آزادی کا
آئیں گے بابا یاد بہت
جب کرتاہےکوئی ذکر اپنے بابا کا
دل ہو جاتاہے اداس بہت
الفاظوں کی تدبیر نہیں ہے
لکھنے کو ہیں جزبات بہت
کوئی تو انکو یہ بتلائے
کہ تاجؔ ولا ہے ویران بہت
از قلم: ”حناملک“
No comments:
Post a Comment