ہجر کے بے سکوں سمندر میں
جب دل ڈوبنے لگتا ہے
خزاں کی تیز بارش جب میری آنکھیں بھگوتی ہے
بوسیدہ کاغذوں کے مٹتے حرفوں میں محبت سانس لیتی ہے،
تو میرے ذہن کی سولی پہ لٹکی
یادوں کی لاشوں سے
پچھتاوں کا لہو بہنے لگتا ہے
اور میرے چار سو دکھ کا تعفن پھیل جاتا ہے
جب دل ڈوبنے لگتا ہے
خزاں کی تیز بارش جب میری آنکھیں بھگوتی ہے
بوسیدہ کاغذوں کے مٹتے حرفوں میں محبت سانس لیتی ہے،
تو میرے ذہن کی سولی پہ لٹکی
یادوں کی لاشوں سے
پچھتاوں کا لہو بہنے لگتا ہے
اور میرے چار سو دکھ کا تعفن پھیل جاتا ہے
A.H.Yaqeen
No comments:
Post a Comment