جی چاہتا ہے ۔
ایک کندھا ملے ۔
سر رکھ دوں
جی بھر کر روؤں
اتنا روؤں کہ ہر دکھ ہلکا لگے
ساری تھکاوٹ دور ہو جاےء
بہت تھک گئ ہوں میں
ایک قدم بڑھنے کی سکت نہیں رہی
ایک بار بیاں کر دوں
میں سب غم اپنے
وہ ایسا ہو کہ سن لے سب
سن کر میری داستان
وہ مجھ پر ترس نہ کھاےء
ہمدردی نہ جتاےء
پر میرے سارے دکھ اپنے اندر سمو لے
مجھے اپنے سینے سے لگا لے
سینے سے لگاےء وہ میرے بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگے
ایسے کہ میں اپنے دکھ پر اس کہ اتھل پتھل دھڑکن سن لوں
مجھے یقین آجاےء
کہ کوئ مجھ سے بھی محبت کرتا ۔
کوئ مجھے بھی چاہتا
میرے صدیوں کی تھکن اتر جاےء گی
ایک لمحہ محبت کا جو میسر ہو جاےء
ایک کندھا ملے ۔
سر رکھ دوں
جی بھر کر روؤں
اتنا روؤں کہ ہر دکھ ہلکا لگے
ساری تھکاوٹ دور ہو جاےء
بہت تھک گئ ہوں میں
ایک قدم بڑھنے کی سکت نہیں رہی
ایک بار بیاں کر دوں
میں سب غم اپنے
وہ ایسا ہو کہ سن لے سب
سن کر میری داستان
وہ مجھ پر ترس نہ کھاےء
ہمدردی نہ جتاےء
پر میرے سارے دکھ اپنے اندر سمو لے
مجھے اپنے سینے سے لگا لے
سینے سے لگاےء وہ میرے بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگے
ایسے کہ میں اپنے دکھ پر اس کہ اتھل پتھل دھڑکن سن لوں
مجھے یقین آجاےء
کہ کوئ مجھ سے بھی محبت کرتا ۔
کوئ مجھے بھی چاہتا
میرے صدیوں کی تھکن اتر جاےء گی
ایک لمحہ محبت کا جو میسر ہو جاےء
ازقلم حریم فاطمہ
No comments:
Post a Comment