وہ اپنی سلطنت کی ملکہ تھی
وہ اک نئے دیس کی باسی تھی
وہ خواب نگر کی شہزادی تھی
وہ اپنے بابا کی رانی تھی
کسی نگر کی شہزادی تھی
پھر یوں ہوا اس کی ہی سلطنت میں
دل اس کا اس سے بغاوت کر بیٹھا
وہ اپنی سلطنت کی ملکہ
اپنے ہی خوابوں سے الجھ کر
اپنے ہی دل سے کر کے بغاوت
بہت کچھ کھو بیٹھی، اپنا آپ کھو بیٹھی
اپنے ہی خوابوں سے الجھ کر
وہ اپنا آپ بھی توڑ بیٹھی
از قلم: شاعرہ صبا ء معراج
Great
ReplyDelete