نظم
زندگی کی راہ گزر پر چلتے چلتے
بہت انجان رستوں پر
بہت ویران سڑکوں پر
کچھ الجھے، خاموش ویرانوں میں
کچھ لوگ ہمیں ملتے ہیں دیوانے
جو وفا کا درس دے دے کر
محبت بھیک میں دے کر
بہت انجان منزل کے متلاشی بن کر
کسی کو گلستان بناتے بناتے
خود ویرانیاں پال کر
بہت انجان رستوں میں
بہے بے جان لوگوں میں
بہت بے ایمان دنیا میں
خود کو کھو دیتے ہیں
اپنا آپ رول دیتے ہیں
از قلم صبا ء معراج
No comments:
Post a Comment