"میری شناخت"
اپنی
ذات پہ تنہائی کا لباس رکھتی ہوں
میں
خاص پھول ہوں
رنگ
بھی خاص رکھتی ہوں
اپنے
لبوں پہ چُپ کی چھاپ رکھتی ہوں
میں
انمول ہوں،
ادائیں
بھی انمول رکھتی ہوں۔۔۔
اپنا
ہر درد زمانے سے چُھپا رکھتی ہوں
میں
حساس ہوں،
دل
بھی حساس رکھتی ہوں۔۔۔
اپنی
آنکھوں کو آنسوں کے سمندر سے
بھرا
رکھتی ہوں۔۔۔۔،
میں
گہری ہوں،
جذبات
بھی گہرے رکھتی ہوں۔۔۔
اپنے
آپکو خُشبو میں بسا رکھتی ہوں
میں
مُخلص ہوں،
انداز
بھی مُخلصانہ رکھتی ہوں۔۔۔
اپنا
خلقہ فقط چند تک محدود رکھتی ہوں
میں
مُختلف ہوں،
مزاج
بھی مُختلف رکھتی ہوں۔۔۔
اپنی
ذات کو ہر عام سے جُدا رکھتی ہوں
میں
بے داغ ہوں،
دامن
بھی بے داغ رکھتی ہوں۔۔۔
اپنے
خوابوں کی پرواز بُلند رکھتی ہوں
میں
نایاب ہوں،
اِس
بات کا یقین رکھتی ہوں۔۔۔!
فائقہ
فرحت ریاض
No comments:
Post a Comment