عداوت ہی رہی پھر اس کے بعد دل سے,
ایک بار جو چل پڑے سلسلے وفا کے,
تجھے مانگنے کے لیے اک بار ھاتھ جو اٹھایا,
طویل ھوتے گۓ پھر رابطے دعا کے,
انتظارمیں رھی تو پھر قصہ یوں ھوا,
ھر آہٹ پے کھاۓ ہیں دھوکے بلا کے,
شبِ عالم کیا بتاٶں،چلو سنو ثنا ۶,
نیند خود سو جاتی ہے کہیں تیری یاد کو جگا کے۔
By Sana Hafeez
No comments:
Post a Comment