تم مجھ سے سوال کرتے ہو
میں کون ہوں؟
تم کو لگتا ہے
تم جانتے ہو مجھے
لیکن میں تم کو بتاؤں
تم مجھے نہیں جانتے
میں کوئی شہزادی نہیں ہوں
نہ میں کوئی حور ہوں
میں ایک عام لڑکی ہوں
میں ایک شہد کی مکھی ہوں
جو بناتی ہے اپنا گھر
دور پہاڑوں پر
جہاں کوئی میری عزت تک
نہ پہنچ سکے
میں بناتی ہوں اپنا گھر
درختوں پر
جہاں ہوتا ہے سکون
میں بناتی ہوں اپنا گھر
اونچی چھتوں پر
تاکہ تم کو پتا چلے
میری سوچ چھوٹی نہیں ہے
اور میں کھاتی ہوں
ﷲ کا دیا ہوا زرق
اور کرتی ہوں پھر شکر
اور بناتی ہوں شہد
جس میں شفا ہے لوگوں کے لئے
میں اپنا کام کرتی ہوں
بغیر کسی لالچ کے
جس کے لئے ﷲ نے
تخلیق کیا مجھے
میں سب کو دیتی ہوں
میٹھا شہد
لیکن تم یہ مت سمجھو
کہ میں کمزور ہوں
یا تم مجھے مسل سکتے ہو
اپنی حوس میں
کیونکہ تم بھول بیٹھے ہو
کہ جب کوئی مجھے
ناحق ستاتا ہے
تو ﷲ نے دی ہے مجھے
میری حفاظت کی چیز
اور جب تم مجھے
تنگ کروگے تو
مین لے سکتی ہوں
تمہاری جان بھی ۔۔۔
از قلم :خدیجہ نور
میں کون ہوں؟
تم کو لگتا ہے
تم جانتے ہو مجھے
لیکن میں تم کو بتاؤں
تم مجھے نہیں جانتے
میں کوئی شہزادی نہیں ہوں
نہ میں کوئی حور ہوں
میں ایک عام لڑکی ہوں
میں ایک شہد کی مکھی ہوں
جو بناتی ہے اپنا گھر
دور پہاڑوں پر
جہاں کوئی میری عزت تک
نہ پہنچ سکے
میں بناتی ہوں اپنا گھر
درختوں پر
جہاں ہوتا ہے سکون
میں بناتی ہوں اپنا گھر
اونچی چھتوں پر
تاکہ تم کو پتا چلے
میری سوچ چھوٹی نہیں ہے
اور میں کھاتی ہوں
ﷲ کا دیا ہوا زرق
اور کرتی ہوں پھر شکر
اور بناتی ہوں شہد
جس میں شفا ہے لوگوں کے لئے
میں اپنا کام کرتی ہوں
بغیر کسی لالچ کے
جس کے لئے ﷲ نے
تخلیق کیا مجھے
میں سب کو دیتی ہوں
میٹھا شہد
لیکن تم یہ مت سمجھو
کہ میں کمزور ہوں
یا تم مجھے مسل سکتے ہو
اپنی حوس میں
کیونکہ تم بھول بیٹھے ہو
کہ جب کوئی مجھے
ناحق ستاتا ہے
تو ﷲ نے دی ہے مجھے
میری حفاظت کی چیز
اور جب تم مجھے
تنگ کروگے تو
مین لے سکتی ہوں
تمہاری جان بھی ۔۔۔
از قلم :خدیجہ نور
No comments:
Post a Comment