affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Intizar by Khadija Noor

Monday, 13 May 2019

Intizar by Khadija Noor

ایک مدت سے ہے مجھے انتظار تیرا
تو آکر تھام لے ہاتھ میرا

تو جانتا ہے میری آنکھوں میں انتظار کتنا ہے
تو جانتا ہے مجھے تجھ سے پیار کتنا ہے

تم محرم ہو میرے کوئ غیر تو نہیں ہو
تم عشق ہو میرا کوئ سحر تو نہیں ہو

تم آؤ تو تمہیں کبھی جانے نہیں دونگی
کسی اور سے دل نہیں لگانے دونگی

میری دعاؤں میں تم شامل ہو اسطرح
گلاب میں خوشبو شامل ہو جسطرح

نہیں مانگی کسی سے بس مانگتی ہوں اپنے رب سے
تمہیں چاہتی ہوں، محبت کرتی ہوں نجانے کب سے

تم سے کیا ہر وعدہ میں نبھاؤنگی صنم
کبھی نا تم کو چھوڑ کر جاؤں گی صنم

تم بس میرا اتنا عتبار کر لینا
میری طرح میرا بھی انتظار کر لینا.
 از خدیجہ نور

No comments:

Post a Comment