ایک مدت سے ہے مجھے انتظار تیرا
تو آکر تھام لے ہاتھ میرا
تو جانتا ہے میری آنکھوں میں انتظار کتنا ہے
تو جانتا ہے مجھے تجھ سے پیار کتنا ہے
تم محرم ہو میرے کوئ غیر تو نہیں ہو
تم عشق ہو میرا کوئ سحر تو نہیں ہو
تم آؤ تو تمہیں کبھی جانے نہیں دونگی
کسی اور سے دل نہیں لگانے دونگی
میری دعاؤں میں تم شامل ہو اسطرح
گلاب میں خوشبو شامل ہو جسطرح
نہیں مانگی کسی سے بس مانگتی ہوں اپنے رب سے
تمہیں چاہتی ہوں، محبت کرتی ہوں نجانے کب سے
تم سے کیا ہر وعدہ میں نبھاؤنگی صنم
کبھی نا تم کو چھوڑ کر جاؤں گی صنم
تم بس میرا اتنا عتبار کر لینا
میری طرح میرا بھی انتظار کر لینا.
از خدیجہ نور
No comments:
Post a Comment