آج تم نے یہ کیاکیا ہم سے
دل ہمارا ہی لے لیا ہم سے
بس صنم تجھ سے دل لگایا تھا
ہو گئی اور کیا خطا ہم سے
مولا اک شخص مانگا تھا جہاں میں
اور وہی ہو گیا جدا ہم سے
وہ بھی مجبور تھے رواجوں سے
کیسے کرتے بھلا وفا ہم سے
یہ جو پھیلا ہےمرض اب کے برس
اسکی بن پائی نہ دوا ہم سے
آصف اب شعر کیوں نہیں بنتے
روٹھا کیوں ہے سخن بتا ہم سے
آصف میئو~
No comments:
Post a Comment