آوارہ جگنو ( نظم کا عنوان )
ناجانے تم کہاں سے لا ئے تھے
میرے ہاتھوں میں تھما دیئے تھے
آوارہ جگنو
ناجانے تم کہاں گئے ہو
تیرا تحفہ تیرے آوارہ جگنو
اب وہ ہاتھوں سے اڑ کر
میری آنکھوں میں آ بسے ہیں
آوارہ جگنو ۔
( ریاض میراں )
No comments:
Post a Comment