ہم نے اس عشق میں کیا کیا عذاب دیکھا ہے
تم کو پا کر بھی تمہارا ہی خواب دیکھا ہے
کون کہتا ہے کہ بجھتی ہے آگ بارش سے
ہم نے بارش کو بھی جلتے جناب دیکھا ہے
جان کی پاؤں گر امان تو کچھ عرض کروں
تجھ کو جب دیکھا بہ نیت ثواب دیکھا ہے
جو بھی دیکھے اسے کہے ہم نے
چلتے پھرتے گلاب دیکھا ہے
تیرے ہونے کو بھی ہر بار ہی ہم نے آصف
ایسے دیکھا ہے کہ جیسے سراب دیکھا ہے
Www.asifwr.blogspot.com
ReplyDelete