جو آپ سمجھے وہ میرے پاس نہیں
اِسے تو شرافت زرا بھی راس نہیں
وہی ایک عام سا ہے روایتی سا مرد
کوٸی بھی بات اس میں خاص نہیں
چاہیے کُل وقتی ملازمہ کبھی زوجہ
اس سے زیادہ کی اِسے تلاش نہیں
اپنی ضرورتوں پر بھی رہےخاموش
رکھے اِن سے کوٸی بھی آس نہیں
پھر بھی فرمابرداری کےمجھے سبق
بتائيں کیا ہورہامیرا ستیہ ناس نہیں
☆کلامِ سؔرکش☆
No comments:
Post a Comment