affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Jism o jaan by Honey Sarkash

Friday, 13 March 2020

Jism o jaan by Honey Sarkash

یہ جسم یہ جان سب ہی فرضی ہے
زندگی سینےوالا اور کوٸی درزی ہے

معبود سے بندگی کا وعدہ کیۓ ہوۓ
کیساجسم اور چلتی کیسےمرضی ہے

ٹوٹ نہ پڑے کہیں یہ آسمان یاربّ
روح میری بنتِ حّوا کے لۓ لرزی ہے

بخشتا ہےسب کو وہ بھربھر نعمتیں
دعاٶں کی صورت پہنچتی عرضی ہے

سوچنا بس زندگی کی آزادی کیلۓ
بتاٶ ہمیں یہ کیسی خودغرضی ہے

جسم کے لۓ تو اتنے جھگڑے سؔرکش
روح کے لۓ سمجھی کوٸی طرزی ہے

☆کلامِ سؔرکش☆

No comments:

Post a Comment