آنکھوں کی نمی نہیں جاتی
غیر کی بات اب سہی نہیں جاتی
ارے واہ تم نے اتنا کچھ کہہ ڈالا
ہم سے کوئی بات کہی نہیں جاتی
تجھ سےمحبت تھی تبھی چپ رہے ورنہ
منہ میں آئی بات اکثر رہی نہیں جاتی
ویسے تو میرے پاس سب کچھ ہے
بس ایک تیری کمی نہیں جاتی
ان کی زلفوں کے خم اور نین کا کاجل توبہ
ان کے رخسار سے نظر نہیں جاتی
اے نکتہ داں میری باتوں کو تُو تو سمجھ
کس لیے وہ میرے پاس سے نہیں جاتی
ان کی نم آنکھوں کا سبب جان گیا ہوں لیکن
یہ وہ رمز ہے جو اجنبی سے کھلی نہیں جاتی
وہ چھوڑ گئے ہیں تو میں کیوں شور کروں
غضب یہ کہ یہ بات دبی نہیں جاتی
وہ تو خوش ہے اپنے بچوں میں میاں
لگن دل لگی نہیں جاتی
وہ روتی ہے یاد کر کے مجھے شب بھر
بکواس بندکر؟یہ بکواس سُنی نہیں جاتی
میاں اخلاق ایوب
غیر کی بات اب سہی نہیں جاتی
ارے واہ تم نے اتنا کچھ کہہ ڈالا
ہم سے کوئی بات کہی نہیں جاتی
تجھ سےمحبت تھی تبھی چپ رہے ورنہ
منہ میں آئی بات اکثر رہی نہیں جاتی
ویسے تو میرے پاس سب کچھ ہے
بس ایک تیری کمی نہیں جاتی
ان کی زلفوں کے خم اور نین کا کاجل توبہ
ان کے رخسار سے نظر نہیں جاتی
اے نکتہ داں میری باتوں کو تُو تو سمجھ
کس لیے وہ میرے پاس سے نہیں جاتی
ان کی نم آنکھوں کا سبب جان گیا ہوں لیکن
یہ وہ رمز ہے جو اجنبی سے کھلی نہیں جاتی
وہ چھوڑ گئے ہیں تو میں کیوں شور کروں
غضب یہ کہ یہ بات دبی نہیں جاتی
وہ تو خوش ہے اپنے بچوں میں میاں
لگن دل لگی نہیں جاتی
وہ روتی ہے یاد کر کے مجھے شب بھر
بکواس بندکر؟یہ بکواس سُنی نہیں جاتی
میاں اخلاق ایوب
No comments:
Post a Comment