affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Muhabbat by Ikhlaq Ayub

Tuesday, 12 May 2020

Muhabbat by Ikhlaq Ayub

آنکھوں کی نمی نہیں جاتی
غیر کی بات اب سہی نہیں جاتی

ارے واہ تم نے اتنا کچھ کہہ ڈالا
ہم سے کوئی بات کہی نہیں جاتی

تجھ سےمحبت تھی تبھی چپ رہے ورنہ
منہ میں آئی بات اکثر رہی نہیں جاتی

ویسے تو میرے پاس سب کچھ ہے
بس ایک  تیری کمی نہیں جاتی

ان کی زلفوں کے خم اور نین کا کاجل توبہ
ان کے رخسار سے نظر  نہیں جاتی

اے نکتہ داں میری باتوں کو تُو تو سمجھ
کس لیے وہ میرے پاس سے  نہیں جاتی

ان کی نم آنکھوں کا سبب جان گیا ہوں لیکن
یہ وہ رمز ہے جو اجنبی سے کھلی نہیں جاتی

وہ چھوڑ گئے ہیں تو میں کیوں شور کروں
غضب یہ کہ یہ بات  دبی نہیں جاتی

وہ تو خوش ہے اپنے بچوں میں میاں
لگن دل لگی نہیں جاتی

وہ روتی ہے یاد کر کے مجھے شب بھر
بکواس بندکر؟یہ بکواس سُنی نہیں جاتی

میاں اخلاق ایوب

No comments:

Post a Comment