ہم اگر یار تمہیں بات بتانے لگ جائیں
یہ جو ناداں ہیں ہمیں سمجھانے لگ جائیں
یہی صحرا، شہر ہوسکتا ہے یقیں ہے
تم جیسے حسیں لوگ اگر آنے لگ جائیں
اب اگر بچھڑیں گے تو سدھروں گا نہیں
ہو بھی سکتا ہے اگرساتھ نبھانے لگ جائیں
کس میں ہمت ہے پھر آنکھ اٹھا کر دیکھے
سہواً وہ اگر آنکھ دیکھانے لگ جائیں
اس پہ کیا لڑنا کہ اس کے ساتھ نشت ہے میری
مرضی ہے وہ جسے پاس بٹھانے لگ جائیں
یہ جو ناداں ہیں ہمیں سمجھانے لگ جائیں
یہی صحرا، شہر ہوسکتا ہے یقیں ہے
تم جیسے حسیں لوگ اگر آنے لگ جائیں
اب اگر بچھڑیں گے تو سدھروں گا نہیں
ہو بھی سکتا ہے اگرساتھ نبھانے لگ جائیں
کس میں ہمت ہے پھر آنکھ اٹھا کر دیکھے
سہواً وہ اگر آنکھ دیکھانے لگ جائیں
اس پہ کیا لڑنا کہ اس کے ساتھ نشت ہے میری
مرضی ہے وہ جسے پاس بٹھانے لگ جائیں
No comments:
Post a Comment