محبت میں وفاداری سمجھانے لگے
میرے تو آئے ہوش بھی اڑانے لگے
لوگ ملتےہیں روز تیری دہلیز چومتے
سمجھ گئے ہو کیوں یہ سب آنے جانے لگے
تمہیں تو خیر کوئ پتہ نہیں ناں، جانتا ہوں
ہم تو پاگل ہیں جو تم کو سب بتانے لگے
غیر کا حق ہے آزمائے مجھ کو
غضب یہ ہے کہ بھائی، بھائی کو آزمانے لگے
اخلاق ایوب
میرے تو آئے ہوش بھی اڑانے لگے
لوگ ملتےہیں روز تیری دہلیز چومتے
سمجھ گئے ہو کیوں یہ سب آنے جانے لگے
تمہیں تو خیر کوئ پتہ نہیں ناں، جانتا ہوں
ہم تو پاگل ہیں جو تم کو سب بتانے لگے
غیر کا حق ہے آزمائے مجھ کو
غضب یہ ہے کہ بھائی، بھائی کو آزمانے لگے
اخلاق ایوب
No comments:
Post a Comment