عشق سمندر
کوئ عشق سمندر نہ ہوتا
کوئ ہیر نہ ملتی رانجھے کو
کوئ مجنوں جوگی نہ بنتا
کوئ دل کا روگی نہ ہوتا
کوئ آگ میں عشق کی نہ جلتا
کوئ جھیل کنارے بیٹھے بیٹھے
یوں ٹھنڈی آہیں نہ بھرتا
کوئ جوگ کا چولا پہنے ہوۓ
صحرا صحرا نہ پھرتا
کوئ عاشق یار کی گلیوں میں
پتھر کھا کہ نہ مرتا
اِک آس نگینہ ٹوٹی ہے
ہم سے بھی محبت روٹھی ہے
کاش!یہ عشق سمندر نہ ہوتا
کوئ دل کاروگی نہ ہوتا
( اذ قلم ..نگینہ نادر )
waaoo .. awesom dear ... keepp it up buddy .. good luck for the next
ReplyDeleteAlawww
ReplyDeleteWahhh.....Allaaaa buddy
ReplyDeleteWahh..zaberdast..
ReplyDeleteWahhh
ReplyDelete