خواب حقیقت بنتے تو کوئی بات بھی تھی
دل میں ہلچل سی مچاتے تو کوئی بات بھی تھی
مانا ہم سے تو کوئ امید نہ تھی
آپ بات کرتے تو کوئی بات بھی تھی
چھوڑ کر جاکے آنے کی یہ ریت پرانی ہے
آپ اگر نہ جاتے تو کوئی بات بھی تھی
آج ٹوٹا خود کا دل بھیگ گئ ہیں پلکیں
اب جو خوش ہو کہ دکھاتے تو کوئی بات بھی تھی
وعدہ وصل تو دستور پرانا
اس کو جو نبھاتے تو کوئی بات بھی تھی
No comments:
Post a Comment