حیرت ذدہ ہوں!!!
انسان ایک روپ میں کتنے اور روپ رکھتا ہے
**********
حیران ہوں مولا!!!
انسان کے روپ میں درندے بستے ہیں بچوں کے سامنے انکی جنت کو داغدار کر دیتے ہیں
*********
ناجانے کب ختم ہوگیٔ ابن آدم کی ہوس
آخر کب تک بنت حوا یونہی سڑکوں پر نیلام ہو گی
**********
میں غرور ہوں
"اپنے بابا کا"
آخر تم ہی بتلاؤ؟؟
میں کیسے تمہاری چند دنوں کی محبت کی خاطر یہ غرور توڑ دوں
**********
یران ہوں مولا!!!
تیری مخلوق انسان کے بھیس میں درندے بستے ہیں
بچوں کے سامنے انکی جنت کو داغدار کر دیتے ہیں
Kamal,
ReplyDeleteReality
ReplyDeleteThanks for a wonderful share. Your article has proved your hard work and experience you have got in this field. Brilliant Sir. Very Nice Bro Great Reading
ReplyDelete👉 Poetry In Urdu
Great lines
ReplyDelete