کرو
خود میں یقیں پیدا
کے
تم بھی خوبصورت ہو
تمہیں
بھی حق ہے جینے کا
کبھی
سجنے سنورنے کا
کبھی
ہنسنے ہنسانے کا
کبھی
رونے رولانے کا
تمہارے
پاس بھی ہے دل
ہے
حِس محسوس کرنے کی
تمہیں
سب کو بتانا ہے
کے
لہجے جب بدلتے ہیں
تمہیں
تکلیف ہوتی ہے
شکایت
کا تمہیں حق ہے
ہیں
کچھ جذبات تم میں بھی
موسم
تم کو بھی ہیں راس
اور
بارش جب برستی ہے
تمہارے
دل کو بھاتی ہے
برف
میں کھیلنے کی چاہ
تمہیں
ہر پل ستاتی ہے
تمہیں
بھی چاہ ہے رشتوں کی
محبت
جو کریں بے لوّث
جنہیں
تم گوندھ کر رکھو
سراہی
تم بھی تو جاؤ
کبھی
کچھ خاص کرنے میں
کبھی
ہمراز بننے میں
مگر
اِک بات سمجھو تم
تمہیں
سب کچھ ملے گا جب
بتاؤ
گی کسی کو تب
کہ
تم نہ سوچ کر بیٹھو
کہ
گُھٹ گُھٹ کر جیو گی تم
تو
تب ہی سر یہ ہو گا خم
ازقلم
مائراعظمت
No comments:
Post a Comment