تیری خوشبو کا پتہ کرتی ہے
مجھ پہ احسان ہوا کرتی ہے
شپ کی تنہائی میں اب تو اکثر
گفتگو تجھ سے رہا کرتی ہے
دل کو اس راہ پہ چلنا ہی نہیں ہے
جو مجھ تجھ سے جدا کرتی ہے
زندگی میری تھی لیکن اب تو
تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے
اس نے دیکھا ہی نہیں ورنہ یہ آنکھ
دل کا احوال کہا کرتی ہے
********
وہ جو نہ کر سکے بیاں لفظوںسے
آنکھیں کر گئ بیاں جو
جو تھے کبھی مسکراہٹ کے غلام
ہوگئے ہیں آج بے لگام
ہم نے بھی کہ دیا جو مل
جائے ہم سا کوئی تو
ہوجائے گے بے زبان
*********
پاپا کی پری نہیں
پاپا کی پگلی ہوں میں
پاپا کے کندھے سے کندھا ملا کر نہیں
پاپا کی انگلی پکڑ کر چلنا چاہتی ہوں میں
ان کا سر اونچا کروں نہ کروں
ان کا سر جھکانا نہیں چاہتی ہوں میں
ان کو تنگ کرنا حق ہے میرا
ان کو ہنسانا کام ہے میرا
ان کی ڈانٹ سے نہیں
ان کی خاموشی سے ڈرتی ہوں میں
ساری دنیا سے گھبراتی ہوں
صرف انہی سے نہیں ڈرتی ہوں میں
انکی انکھوں میں اپنے لیے پیار دیکھتا ہے
سب اپنے پاپا کو دنیا کی ہر خوشی دینا چاہتے ہیں
پر اپنے پاپا کو دنیا مانتی ہوں میں
پاپا کی پری نہیں
پاپا کی پگلی ہوں میں
********
No comments:
Post a Comment