تھام لوں میں تیری کلائیاں ذرا
پھر کر لوں جی بھر کے بھلائیاں ذرا ۔۔۔
تیری انگلیوں میں انگلیاں الجھالوں ذرا
تیرے حسن سے خود کو جلا لوں ذرا۔ ۔
تیری نظروں سے نظریں ملا کے میں جی لوں
مہکتے وہ جام تیری آنکھوں سے پی لوں۔ ۔
تیری باتوں سےخود کوہنسا لوں ذرا
پھر خود کو تجھ میں بسا لوں ذرا
تیری زلفوں سے کھیلوں تیرے چہرے پر پھروں
دکھ زمانے کے سارے بھلا دوں ذرا ۔۔
تیرے ہونٹوں کو دیکھوں ۔۔دل تیری باتوں کو ترسے
تو بولے تو پھر جیسے کلیاں برسیں ۔۔
تو روٹھے تو تجھ کو منا لوں ذرا
تو روے تو گلے سے لگا لوں ذرا ۔۔
تیری ہنسی سے زندگی ہے میری
تیری مسکان سے خود کو بسا لوں ذرا ۔۔
♥️ نور ♥
No comments:
Post a Comment