زندگی اک عجب کھیل
کبھی بے مزہ ، بے لطف سا ہوا مزاج ہے
کبھی دل کے دریچے میں کھلا اک گلاب ہے
کبھی کئ شامیں رہیں یونہی اداس ہیں
کہ جیسے بلا وجہ دل میں کوئی بھڑاس ہے
کبھی زندہ روح جیسی دل میں بہار ہے
کبھی خوشگوار کہیں سوگوار ہوا حال ہے
زندگی بھی اک عجب کھیل کا نام ہے
آج تری تو کل کسی اور کی ہوئی پہچان ہے
کون جانے زندگی کانٹا ہے کہ گلاب ہے
ارے جناب، کہیں آس اور کہیں کاش ہے
۔۔نورفاطمہ۔۔
No comments:
Post a Comment