ادھر دیکھو
میرے چہرے پہ پھیلے ہر طرف
اِس کرب کو دیکھو
اندھیری رات کے غم کو
میں کیسے جھیل آئی ہوں
ہتھیلی کی لکیروں کو
ذرا پڑھ کر یہ بتلاؤ!
ابھی قسمت میں میری
اور کتنا صبر لکھا ہے
سنو.... اندر میرے
اِک گونجتی وحشت کا ڈیرہ ہے
مری سنسان آنکھوں پہ
ترے خوابوں کا پہرہ ہے
تمہارے وصل کی موہوم سی امید پر میری
ابھی تک سانس چلتی ہے
مری آنکھوں کے یہ آنسو
مری پلکوں پہ ڈھلنے کو
بہت بے تاب رہتے ہیں
کہو خاموش کیوں ہو تم؟
کیا اب خواہش نہیں باقی؟
یا سب افسانہ لگتا ہے؟
مجھے کیوں وہم ہوتا ہے؟
کہ مجھ سے کھو چکے ہو تم؟
بہت ہی بے وفا ہو تم
تمہیں واپس نہیں آنا!
مگر! "یہ جھوٹ ہے" کہہ دو
کہ یہ وقتی سا وقفہ ہے
بہت ہی جلد گزرے گا
تم اپنا نام لکھ دو گے
میرے اس نام کے آگے
کہو تم وقف کر دوگے
محبت ...نام پر میرے
کہو تم وقف کر دوگے
کہو تم وقف کر دوگے
اِس کرب کو دیکھو
اندھیری رات کے غم کو
میں کیسے جھیل آئی ہوں
ہتھیلی کی لکیروں کو
ذرا پڑھ کر یہ بتلاؤ!
ابھی قسمت میں میری
اور کتنا صبر لکھا ہے
سنو.... اندر میرے
اِک گونجتی وحشت کا ڈیرہ ہے
مری سنسان آنکھوں پہ
ترے خوابوں کا پہرہ ہے
تمہارے وصل کی موہوم سی امید پر میری
ابھی تک سانس چلتی ہے
مری آنکھوں کے یہ آنسو
مری پلکوں پہ ڈھلنے کو
بہت بے تاب رہتے ہیں
کہو خاموش کیوں ہو تم؟
کیا اب خواہش نہیں باقی؟
یا سب افسانہ لگتا ہے؟
مجھے کیوں وہم ہوتا ہے؟
کہ مجھ سے کھو چکے ہو تم؟
بہت ہی بے وفا ہو تم
تمہیں واپس نہیں آنا!
مگر! "یہ جھوٹ ہے" کہہ دو
کہ یہ وقتی سا وقفہ ہے
بہت ہی جلد گزرے گا
تم اپنا نام لکھ دو گے
میرے اس نام کے آگے
کہو تم وقف کر دوگے
محبت ...نام پر میرے
کہو تم وقف کر دوگے
کہو تم وقف کر دوگے
مناہلؔ فاروقی
No comments:
Post a Comment