کبھی جورتجگے برتو
کبھی جوکروٹیں بدلو
کبھی جوکروٹوں کہ درمیاں تم جھنجھلاؤ یا
یونہی بےساختہ آنکھیں تمہاری ڈبڈبا جائیں
جو آنکھیں ڈبڈبا جائیں جو تکیہ بھیگ جائے تو
یا سانسیں اپنے سینے میں تمہیں نشتر لگیں دیکھو
تو جاناں مجھکو ایسے میں ذرا بھی یاد مت کرنا
کہ یادیں ایسے لمحوں میں بہت جاںکن سی ہوتی ہیں
مجھے معلوم ہے کیونکہ
میں بهی ہر شب ایسے مرتا ہوں
میں بهی ہر شب ایسے جیتا ہوں
No comments:
Post a Comment