سکھیوں کے جھمگٹھے میں
میں نے اچا نک سوال کیا
مجھے آنکھیں چاہئیں
قہقہہ لگایا اور
ہنس دی سکھیاں
تمہیں آنکھیں چاہئیں؟
اتنی خوبصورت آنکھوں کے باوجود۔۔
ہا ں
مجھے آنکھیں چاہیئیں
احساس کی
درد کی
محبّت کی
روح کے پاکیزہ جذبات کی
سر جھکائے میں یہ کہتی رہی
کوئی ہے جو مجھے آنکھیں دے
نہیں
کوئی بھی تو نہیں
یا شائد
کوئی روح ہی باقی نہیں رہی
میں نے سر اٹھایا
سکهیاں دم سادھے
تک رہی ہیں
اور
میرے نظریں ملانے پر
وہ نظریں جھکا گئیں۔
خانی
No comments:
Post a Comment