اک
نظم بنتے ہیں
کہ
جس میں
تتلیوں
کا حسن لکھتے ہیں
چلو
اک نظم بنتے ہیں
کہ
جس میں
گلوں
پہ رقص کرتے
شبنم
کے قطروں
کا
احوال لکھتے ہیں
چلو
اک نظم بنتے ہیں
کہ
جس میں
پیڑوں
کی شاخوں پہ
پرندوں
کا آشیانہ بنا کہ
آندھیوں
سے خوف لکھتے ہیں
چلو
اک نظم بنتے ہیں
کہ
جس میں
خاموش
کھڑی جھیل
کا
اضطراب
سنتے
ہیں
چلو
اک نظم بنتے ہیں
آؤ
کہ کوئی نظم بنتے ہیں
از:بنتِ
شبیر
Hyeeee 💓💓 u r amazing kamyabion ki sirian charti raho ameeen ❤️
ReplyDelete