جانے کیوں دل کا کوٸ
بھی مقام نہیں
یہ شاہراہ ملتی یوں کبھی سرِ عام نہیں
چھوٹی چھوٹی بات پر توڑ دیتے ہو دل
آتا اس کے سِوا لگتا کوٸی
بھی کام نہیں
اپنے لۓ
ہو خود حساس نظر رکھنے والے
أپکے سامنے دوسرے کا کوٸ
دام نہیں
رفتہ رفتہ کھو رہے اپنی عزّت وُ وقار
ایک بار میں یوں قصّہ ہوتا تمام نہیں
چاہیے آپ کو کُل وقتی ملازمہ نا بس
اسکےعلاوہ ہم بھی کرینگے کلام نہیں
نہیں ہے سب کیلۓ
الفت کی سیج زیست
وقت گزرجاٸیگاسؔرکش
رہیگازرا نام نہیں
شاعرہ: ہنی سؔرکش
(Honey Sarkash)
No comments:
Post a Comment