بات وہ اپنی بن بتائے چلا گیا
جو کبھی ختم نہ ہو گفتگو
وہ سنا کے چلا گیا
نظریں نہ اٹھا سکا شرم سے جھکی رہیں
اپنی بات وہ کس طرح سنا کے چلا گیا
کس کی تقدیر نے لوٹا ہے اسے
چپکے سے وہ میرے کان سنا کے چلا گیا
مجھے عشق میں اور کتنے دکھ جھیلنے ہیں؟
وہ پوری زندگی بتا کے چلا گیا
دیکھو اک عام سا بندہ بھی دو جگہ
وہ آیا اور مجھ میں سما کے چلا گیا
کل صبح کے انتظار میں بے چین ہوں
آج کوئی نقاب اٹھا کے چلا گیا۔۔۔۔۔❤
تمنّا جی
جو کبھی ختم نہ ہو گفتگو
وہ سنا کے چلا گیا
نظریں نہ اٹھا سکا شرم سے جھکی رہیں
اپنی بات وہ کس طرح سنا کے چلا گیا
کس کی تقدیر نے لوٹا ہے اسے
چپکے سے وہ میرے کان سنا کے چلا گیا
مجھے عشق میں اور کتنے دکھ جھیلنے ہیں؟
وہ پوری زندگی بتا کے چلا گیا
دیکھو اک عام سا بندہ بھی دو جگہ
وہ آیا اور مجھ میں سما کے چلا گیا
کل صبح کے انتظار میں بے چین ہوں
آج کوئی نقاب اٹھا کے چلا گیا۔۔۔۔۔❤
تمنّا جی
No comments:
Post a Comment