"نظرِآتش میں ہر چیز کو کر دوں یہ جی چاہتا ہے
بُھولادوں تمیں جلادؤں میں خود کو یہ جی چاہتا ہے
کسی طور تو نکلے غبارِدل
چیخوں , چلاؤں , رؤں یہ جی چاہتا
حقيقت تو اپنے بس کی نہيں ہے, اے جانِ وفا!
کسی شب تمیں خوابوں میں بولاؤں یہ جی چاہتا ہے
وہ وصال کے لمحے, وہ ملنا, وہ بچھڑنا
کسی روز تجھے میں بھی تو یاد آؤں یہ جی چاہتا ہے
وہ ساتھ رہے بن کے میرا عمر بھر کے لیے
اُسے میں "ٹوٹ" کے چاہوں یہ جی چا ہتا ہے!
طوفانِ دل تو تھمے ہی نہ تیرے جانے کے بعد "عائش"
کبھی میں بھی تو جی سے مسکراؤں یہ جی چاہتاہے.
Graet..well done dear keep it up
ReplyDeleteDeep words yr........... 😘
ReplyDelete