affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Qadeem hon sar e nou to nahe hon by Syed Hammad Bukhari

Tuesday, 21 April 2020

Qadeem hon sar e nou to nahe hon by Syed Hammad Bukhari

قدیم ہوں,  سرِ نو نہیں ہوں میں
کوئی سخن ور تو نہیں ہوں میں

جو میں ہوں وہ نہیں تھا کبھی
جو میں تھا, وہ نہیں ہوں میں 

تم تو جیسے ہو وعدے پر قائم
میں نہیں تھا,سو نہیں ہوں میں

پہلے تو مجھ میں "ہم" ہوتے تھے
اب ایک ہوں, "دو" نہیں ہوں میں 

میں خوش ہوں تم مجھے سمجھے
پر وہ سمجھے,  جو نہیں ہوں میں 

تمہاری چاہت تھی میں کچھ نہ رہوں
کچھ نہیں ہوں , لو نہیں ہوں میں

کیا اب بھی خود کو میں نہ ڈھونڈوں؟
تمہارے پاس بھی تو نہیں ہوں میں

تیرے آگے بس, زباں لڑکھڑاتی ہے
باتونی ہوں, کم گو نہیں ہوں میں

مجھے   دیکھ!  آ,  میری بات سن!
تجھے ہوں, دیوار کو نہیں ہوں میں 

کہاں وہ لفظ کچھ عمدہ لکھ پاؤں
بخاری ہوں, خسرو نہیں ہوں میں

1 comment: