شرافت کا لبادہ اوڑھے جو تم عزت بٹورتے ہو
یہ محظ کاغذ کی کشتی ہے جسے بس ڈوب جانا ہے
تیرے نفس کی عدالت میں مقدمہ ضمیر کا لڑنا
کبھی تم ہار جاتے ہو کبھی تم جیت جاتے ہو
اپنے حرص و ہوس تو رکھ اپنے قابو
کہی ایسا نہ ہو تم کل خدا کی عدالت میں
ہاتھ جوڑنے کا سر بسجدہ ہونے کا کہی موقع نہ ملے
کچھ ایسے عمل کر کے جا ماھی
کل نبی دیکھیں تو کہہ اٹھے مجھے میرا امتی لگتا ہے
اسے میرے پاس آنے دو اس جنت میں جانے دو
ایس ایچ ماھی
No comments:
Post a Comment