تھک چکی ہوں
کچھ دور ہوں ساحل سے پر جانے دے
لمبی مسافت کی گردہے اسےجھڑ جانے دے
اتنی دور نکل آئی ہوں گھر سے تو کیا ہوا
دربدر ہوں مگر تو اپنی رحمت میں آنےدے
انسان سےمحبت انسان کو کمزور کر دیتی ہے
تورب ہےمولامیرا عشق قبول کر اپنے گھر آنےدے
تھک چکی ہوں انا کی پوجاری فریبی دنیا سے "عاشے"
اب تو مجھ پر رحم کراشک سےمیرےگناہ دھل جانے دے
عائشہ نعیم
No comments:
Post a Comment