جھکی ہوئی نظر یں تیری میرے زکر پر کیوں ؟
ابھی بھی مجھ سے کچھ صلہ چاہتے ہو کیا
کہتے ہو کچھ نہیں ہوتا زارا سی ملاقات پر
اب بھی میرا بھلا چاہتے ہو کیا
پڑھتی ہوں اب بھی میں شب ہجر کی نماز
بتاؤ تیرے شہر میں اس کی اذاں ہوتی ہے کیا
اب کیسے کرو بیاں میں نادان دل کا حال ما ھی
تم تو کہتے ہو اشعار کی بھی بھلا زبان ہوتی ہے کیا
ابھی بھی مجھ سے کچھ صلہ چاہتے ہو کیا
کہتے ہو کچھ نہیں ہوتا زارا سی ملاقات پر
اب بھی میرا بھلا چاہتے ہو کیا
پڑھتی ہوں اب بھی میں شب ہجر کی نماز
بتاؤ تیرے شہر میں اس کی اذاں ہوتی ہے کیا
اب کیسے کرو بیاں میں نادان دل کا حال ما ھی
تم تو کہتے ہو اشعار کی بھی بھلا زبان ہوتی ہے کیا
No comments:
Post a Comment